العجل یا امامؑ العجل یا امامؑ
۔ ۔ ۔ ۔ کلام ۔۔۔عبّاس سرسوی✍۔۔۔۔
سر سے باندھے کفن منتظر ہیں غلام
العجل یا امامؑ العجل یا امامؑ
راہ تکتے ہیں ہم آپکی صبح و شام
العجل یا امامؑ العجل یا امامؑ
بے گناھوں کے سر کاٹتے ہیں لعیں
مُضمٙحِل ہو گیا زندگی کا یقیں
بد حٙواسِی کا عٙالٙم ہے کوئی نہیں
غم کی یلگار میں مر نہ جائے کہیں
نفرتوں میں سٙحر ہے عداوت میں شام
العجل یا امامؑ العجل یا امامؑ
رٙقص کرتی ہے بے پٙرٙدگِی جابجا
ہو گیا ہے غُرُوب آفتابِ حٙیا
بے حیائ کی ظلمت کا ہے سِلسِلا
کوئی ُسنتا نہیں کِس سے مانگیں ضیاء
نُورِ حق ہی مِٹایگا بٙاطِل کی شام
العجل یا امامؑ العجل یا امامؑ
مٙسندِ گُل پا بیٹھے ہوئے خار ہیں
لُوٹنے کو چٙمٙن کٙب سے تیّار ہیں
ہیں بہت بے وٙفٙا کم وفادار ہیں
کوئی اپنا نہیں سارے اٙغیٙار ہیں
آپ پٙردے میں ہیں دین ہے تٙشنٙہ کام
العجل یا امامؑ العجل یا امامؑ
اٙصل مُحکٙم ہوُی کُفر و اِلحٙاد کی
ظلمتوں کا نِوالہ بنی روشنی
چھا گئ ہے بہت ہر طرف تیرگی
جٙلد ہو جلوہ گر اب تو نُورِ علؑی
ہے اجالوں کے لب پر ُدعا صُبحُ و شام
العجل یا امامؑ العجل یا امامؑ
چاہتے ہیں سٙبھی ِدل سے مٙنشُورِ حق
جٙلد نٙافِذ کرو آکے دٙستُورِ حق
ذہنِ اِنساں کو روشن کرے طُورِ حق
ہر طرف ہو زمانے میں بس نُورِ حق
کیجئے اب ظٙہُور اِبنِ خیُرالٙعنام
العجل یا امامؑ العجل یا امامؑ
اِبنِ مُشکِل کُشاء وٙارِثِ مُصطٙفیٰ
لٙشکِر ظُلم پھر شام میں آگیا
زٙد پہ ہے مٙرقدِ ثٙانِی فٙاطِمؐہ
مٙرحبِ وقت کا کیجئے خٙاتِمہ
لیکے آجاییئے مُرتٙضٰی کی حُسام
العجل یا امامؑ العجل یا امامؑ
آپ آےُ تو ہم سب کی قِسمٙت بٙنے
زندگی کے لٙبُوں پر تبسّم سٙجے
ساری مخلوق ہو ایک پرچم تٙلے
بس خدا اور مُحٙمّؐد کے ہو تذکٙرے
ہم بھی دیکھیں ذرا مُصٙطفٰی کا قیام
العجل یا امامؑ العجل یا امامؑ
شیث و عبّاس پر مولا احسان ہو
آپکا ذِکر دونوں کی پہچان ہو
حُجّتِ وقت کا ایسا عرفان ہو
زندگی ذرّہ بھر نہ پشیمان ہو
ہر قدم پر کہیں المدد یا امامؑ
العجل یا امامؑ العجل یا امامؑ
کلام ۔۔۔۔ عبّاس سرسوی✍
Comments
Post a Comment