"قضا ء نماز کس طرح ادا کریں "
السلام علیکم
بہت سے لوگوں کو قضاء نمازوں کو پڑھنے میں بہت مشکل پیش آتی ہے اور سمجھ نہیں آتا کہ کس طرح پڑھیں اس سلسلے میں کچھ عرصہ قبل ایک پوسٹ پڑھی تھی آج وہی پوسٹ آپ ممبران سے شیئر کررہے ہیں امید ہے یہ سب کے لئے بہت فائدہ مند ہوگی۔
"قضا نمازوں کو کس طرح ادا کریں"
مکتب اہلبیت سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات میں سے بعض خواتین و حضرات کی کافی سالوں کی نمازیں قضا ہوجاتی ہیں۔۔ وجوہات بہت ساری ہوسکتی ہیں کہ وہ خواتین و حضرات مسائل نماز نہیں جانتے تھے یا ان خواتین و حضرات نے نمازیں ہی مطلقا نہیں پڑھیں یا کوئی اور وجہ ہوسکتی ہیں۔ (تو قطع نظر ان وجوہات پر)سب سے اہم مسئلہ یہی ہوتا ہے کہ اب 2-3 سال کی قضا نمازیں ہیں یا بعض خواتین و حضرات کی دس سال کی قضا نمازیں رہ جاتی ہیں اور تذبذب اور پریشانی کا وہ عالم ہوتا ہے کہ اب ان نمازوں کو کیسے پڑھا جائے تو عموما اس کی ایک اہم وجہ یہ ہوتی ہے کہ ہم نماز کے واجبات کا علم نہیں رکھتے اور ہر قضا نماز کو بھی ہر روز کی واجب نمازوں کی طرح لمبی لمبی پڑھتے ہیں جو کبھی کبھار انسان کو حرج میں ڈال دیتی ہیں کہ اب اگروہ شخص (جو قضا نماز کو پڑھ رہا/رہی ہو) ہر نماز کو اس رفتار سے پڑھے تو اس کے لئے بہت مشکل ہوجاتی ہے کہ ہر روز یوں پڑھنا
(ہماری بحث میں وہ لوگ خارج ہیں جو نور علی نور کا مصداق ہوتے ہوئے تمام مستحبات کو بھی قضا میں انجام دیں جو بہت اچھا فعل ہے لیکن میں ان کی بات کررہا ہوں جن کے لئے یہ سب مستحبات کی پاسداری کرنا خود قضا نماز کو پڑھنے سے الگ کردیتی ہیں)
تو میں ان سب خواتین و حضرات کے سامنے صرف واجبات نماز کی حد تک نماز کا طریقہ پیش کررہا ہوں تو اگر اتنا بجا لائیں تو انشاء اللہ نماز واجب کی حد تک ہوجائے گی اور جو اس میں ذکر نہیں وہ ممکن ہے مستحب تو ہو لیکن موجودہ مراجعین کے نزدیک واجب نہیں۔
1، نیت (اس کا تعلق زبان سے نہیں اور دل میں مروجہ الفاظ نیت گذارنا بھی ضروری نہیں بلکہ فقط اتنا معلوم ہو کہ اگر کوئی شخص پوچھے کہ کیا کررہے ہو تو آپ کہیں کہ فلاں نماز قضا پڑھ رہا ہوں) (اذان و اقامت کہنا واجب نہیں)
2، تکبیرتہ الحرام: اللہ اکبر پڑھیں (اونچی اواز میں۔ (صرف مرد حضرات)
3، سورہ حمد پڑھیں
4، سورہ کوثر پڑھیں
5، رکوع میں جائیں اور تین بار سبحان اللہ پڑھیں۔ (رکوع سے اٹھ کر سمع اللہ لمن حمدہ پڑھنا ضروری نہیں) (رکوع میں درود اور دیگر اذکار پڑھنا بھی واجب نہیں)
6، سجدے میں جائیں رکوع سے اٹھنے کے بعد، دونوں سجدوں میں تین بار سبحان اللہ کہنا کافی ہے (پہلے سجدے سے اٹھ کر استغر اللہ ربی واتوب الیہ کہنا ضروری نہیں) (دوسرے سجدے سے اٹھ کر بحول والا ذکر بھی واجب نہیں) (وہی بات جو رکوع میں اذکار کے لئے کہی تھی ادھر بھی صادق آتی ہے)
7، دوسری رکعت شروع کریں اور اس میں سورہ حمد اور سورہ اخلاص پڑھیں
8، رکوع میں جائیں (قنوت پڑھنا واجب نہیں) (اور وہی اعمال بجائیں جوبیان کئے)
9، دو سجدے بجائیں (اس ہی طرح جیسے بتایا گیا)
10، تشہد پڑھیں (صرف شہادتین اور درود کافی ہے یعنی اتنا پڑھ لیں '' اَشھَدُ اَن لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ وَحدَہ لاَ شَرِیکَ لَہ وَ اَشھَدُ اَنَّ مُحَمَّمدًا عَبدُہ وَرَسُولُہ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ'')
11، سلام پڑھیں (صرف اتنا پڑھ لیں ا''لسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ'') (باقی دو واجب نہیں)
اب اگر تین/چار رکعتی نماز پڑھ رہا ہو تو تیسرے/چوتھی رکعتی میں قیام میں فقط ایک مرتبہ ''سبحان اللہ والحمد للہ ولا الہ الا اللہ واللہ اکبر'' کافی رہے گا اور باقی نماز کو اس ہی طریقہ سے بجا لائیں جس طرح کہا گیا ہے۔( یہ طریقہ آیت اللہ سیستانی اور آیت اللہ خامنہ ای کا ہے)
یاد رہے کہ احکامات ترتیب، احکامات موالات، قیام متصل برکوع اور دیگر شرائط و مبطلات اپنی جگہ جو ہماری بحث سے خارج تھے کیونکہ ہمارا کام فقط واجب اذکار اور قرات کی نشان دہی کرنا مقصود تھی۔۔
البتہ ایک اہم بات ذھن میں رکھیں کہ جہری نمازوں (فجر، مغرب اور عشاء) میں سورہ حمد اور سورہ اخلاص/کوثر کو اونچی اواز (صرف مرد حضرات) میں پڑھیں اور سر نمازوں میں ان کو ہلکی آواز میں۔ البتہ پہلی تکبیر ہر حالت میں اونچی آواز (صرف مرد حضرات) میں کہی جائے۔ اسی طرح جو دیگر تکبیرات ہوتی ہیں نماز میں ان کو پڑھنا مستحب ہے واجب نہیں۔
یاد رہے کہ اگر یوں نماز پڑھ جائے تو کافی جلدی انسان اپنی قضا نمازوں کی بجا آوری کرسکتا ہے اور ہر دن 15 منٹ میں ایک دن کی قضا نماز آرام سے پڑھی جاسکتی ہیں۔
یاد رہے کہ جو مستحبات کو انجام دے تو اس کے لئے یہ تحریر نہیں لیکن یہ ادائگی وجوب کی حد تک بیان تھا۔ اگر اس سے فائدہ ہو تو دعاوں کی المتاس ہے۔
Comments
Post a Comment