کلام مولا علی علیہ السلام

 کلام مولا علی علیہ السلام 


لب پر ثناء علیؑ کی ہے نعرہ علیؑ کا ہے

کھاتا ہے جو علیؑ کا وہ گاتا علیؑ کا ہے


کیسا سوال کرتے ہو، کیا کیا علیؑ کا ہے 

جو کچھ ہے کائنات میں سارا علیؑ کا ہے


قرآن پڑھ رہا ہے بہت جھوم جھوم کر 

حافظ کو کیا خبر یہ قصیدہ علیؑ کا ہے


پھیلی ہوئی ہے نہجِ بلاغت کی روشنی

دنیائے آگہی میں اجالا علیؑ کا ہے 


جس کی نگاہ علم کے جوہر پرکھ سکے 

کر لو یقیں وہ ماننے والا علیؑ کا ہے


جنت کے در پہ صاف یہ لکھا ہوا ملا

وہ آئے جس کے پاس اجازہ علیؑ کا ہے


کیسے نہ ہم کو مسجد و کعبہ سے پیار ہو

مسجد علیؑ کی خانۂ کعبہ علیؑ کا ہے


کس ذات کا ہے شخص مصدق خبر نہیں 

خود کو فقط غلام بتاتا علیؑ کا ہے


کلام: مصدق لاکھانی


Comments