۔۔۔۔۔ معصومہ ء قم ۔۔۔۔۔ قطعہ ۔۔۔۔
اپنے روضے سےجو رکھتا ھےغریبوں پہ نظر
وہ غریب ایسا جو سلطان خراسان ٹھرا
فاطمہ تو ھے تو رکھتی ھے کنیزوں کا خیال
تیرا عہدہ بھی تو شھزادئ نسواں ٹھرا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مدد غیبی ہوئ جب حکم تھا معصومہ قم کا
تو میں نے بھی قصیدہ لکھ لیا معصومہ قم کا
پڑھو صلوات سن کر تذکرہ معصومہ قم کا
کہ ھے اسم گرامی فاطمہ معصومہ قم کا
اگر جنت سے شھر قم کو ہم تشبیہ دیتے ہیں
تو ھے خاتون جنت مرتبہ معصومہ قم کا
میں لکھتا جا رہا تھا یا رضا کہ کہ کے کاغذ پر
قلم میرا تھا اور ہر لفظ تھا معصومہ قم کا
تڑپ دل میں رہی حد سے زیادہ بھائ کی خاطر
کہ زینب کی طرح جذبہ ملا معصومہ قم کا
وضو اسکے لئے کرنا پڑے گا فکر زینب سے
نماز معرفت ھے تذکرہ معصومہ قم کا
سفرمیں جب نکلتےہیں توسب محفوظ رہتے ہیں
ھے ضامن شیعوں کا بھائ رضا معصومہ قم کا
قیامت تک یہی ظلم وستم کے وار روکے گا
سپر سب کی بنا ھے مقبرہ معصومہ قم کا
قصیدہ تو نظیر انکی مدد سے لکھ لیا تم نے
کلیجہ کھینچ لے گا مرثیہ معصومہ قم کا
--
Kalam : Sultanush Shohra Jnb Meer Nazeer Baqari shb
Lyrics : Sadat Tv Network - STN
Comments
Post a Comment