Baate'n Nazm - Lyrics - Abbas Sirsivi


عبّاس سرسوی


زیرِ خنجر جو ہوئی شہ سے خدا کی باتیں 

انبیاء کرنے لگے اپنی بقا کی باتیں 


یہ درِ فاطمہ زہرا ہے یہاں عزرائیل

ہاتھ جوڑے ہوئے کرتے ہیں قضا کی باتیں 


حوصلیں کیوں نہ ہو تقلیدِ علی اصغر میں 

ہر کوئی چاہتا ہے اپنی بقا کی باتیں 


حُسن کعبے کا ہے شبّیر کے دم سے قائم 

کیسے سجدے نہ کریں خاکِ شفا کی باتیں 


دشمنوں نے بھی پڑھے تیرے قصیدے مولا 

تیرگی میں بھی ہوئی نورِ خدا کی باتیں 


جو غمِ شاہ کے عارف نہ تھے اُن سجدوں کو 

حشر میں سُننی پڑی خاکِ شفا کی باتیں 


لو تلک بھی نہ ہلی میرے چراغوں کی جناب

کربلا میں بڑی سنتے تھے ہوا کی باتیں 


لی ہے ہر سانس محمّد کی حفاظت کے لئے

عینِ توحید ہیں احمد کے چچا کی باتیں 


موت کی دُھند میں کھو جاتا وقارِ انساں

ہم جو نیزے پہ نہیں کرتے خدا کی باتیں 


دل کو عبّاس کے تسکین کہاں ہوتی ہے 

جب تلک کرتا نہیں فرشِ عزا کی باتیں


عبّاس سرسوی

Comments