Beti Mazlooma Sakina Noha Lyrics I بیٹی مظلومہ سکینہ | Rehan Jalalpuri Noha Lyrics 2023 | Muharram 1445
Lyrics
یٹی ناقے سے گری اور باپ گھوڑے سے گرا
ہو گئ دو مرحلوں پر اک قیامت سی بپا
ہاۓ دو مظلوموں پہ جو ظلم اک جیسا ہوا
کربلا کے بعد بھی تھی شام میں اک کربلا
بیٹی مظلومہ سکینہ باپ ہے مظلوم حسین
شام کے بازار میں جب کافلہ لایا گیا
شام والوں نے سروں پر مارے پتھر واویلا
شام میں دونوں کے اوپر یہ ستم ہوتا رہا
بیٹی مظلومہ سکینہ باپ ہے مظلوم حسین
بیٹی کی مظلومیت ہے کانوں سے در چھن گئے
باپ کا سر کٹ گیا اور دوڑے گھوڑے لاش پہ
کربلا میں دیکھی ہے دونوں نے غم کی انتہا
بیٹی مظلومہ سکینہ باپ ہے مظلوم حسین
پاؤں تپتی ریت سے جیسے جلے ہیں باپ کے
یوں جلا بیٹی کا دامن خیمےکی اس آگ سے
ہاۓ دونوں کی اذیت میں ہے غم۔کا فرق کیا
بیٹی مظلومہ سکینہ باپ ہے مظلوم حسین
باپ مقتل میں لرز کے گھوڑے سے نیچے گرا
بیٹی ناقے سے گری تو باپ کا سر گر گیا
ہو گئ برپہ سفر میں شام۔ کے پھر کربلا
بیٹی مظلومہ سکینہ باپ ہے مظلوم حسین
ہے کہاں۔قبر سکینہ اور کہاں قبر حسین
ایک دوجے سے بچھڑ کے آیا نہ دونوں کو۔چین
شام کی منزل کہاں ہے اور کہاں کرب و بلا
بیٹی مظلومہ سکینہ باپ ہے مظلوم حسین
یاد آیا بیبیوں کو قید۔ میں وہ اپنا گھر
رکھ کے جب سوتی تھی بچی باپ کے سینے پہ سر
باپ کا سر پہلو میں جیسے سکینہ نے لیا
بیٹی مظلومہ سکینہ باپ ہے مظلوم حسین
بیٹی کا غم ہے کہ بچپن میں یتیمہ ہو گئی
باپ نے بس دیکھی اُسکی چار سالہ زندگی
ہائے کتنی عمر تھی ہائے یہ کتنا ساتھ تھا
بیٹی مظلومہ سکینہ باپ ہے مظلوم حسین...
ہاے کیا پر درد۔ہے دونوں کے غم کی داستاں
سن کے ریحان و شناور ہوگۓ محو فغاں
لکھ کے روتا ہے قلم۔ دونوں کے غم کا ماجرا
بیٹی مظلومہ سکینہ باپ ہے مظلوم حسین
Comments
Post a Comment