فریادِ سکینہ بنت الحسین سلام اللہ علیہا
نوحہ اسد عاشورہ 2023 دستہ حسینئہ ڑگیایول
✒
سناں سے اپنی سکینہ ع کا حال تو دیکھو
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
تمہارے بعد ہیں درے بہت لگے بابا
ذرا یہ دیکھو تو کانوں سے خون ہے جاری
لعین نے کھینچی ہیں کانوں سے بالیاں میری
طمانچے زخموں کے اوپر بھی ہیں لگے بابا
یہ ہاتھ وہ جنہیں آنکھوں سے تم لگاتے تھے
نماز شب کا مصلےٰ بھی جو بچھاتے تھے
یہ ہاتھ زخمی ستم سے ہیں ہوگئے بابا
ہر اک قدم پہ طمانچے ہیں لگ رہے مجھ کو
بدلتا جاتا ہے چہرے کا رنگ بھی دیکھو
یتیمہ کہہ کے رلاتے ہیں سب مجھے بابا
چلوں تو مار کے ٹھوکر مجھے گراتے ہیں
گروں تو پھر سے رسن کھینچ کر اٹھاتے ہیں
نکل نہ جائے میرا دم جفاؤں سے بابا
ہیں شام والوں کے بچے بھی راہ میں آئے
انہوں نے ماؤں کی گودی سے سنگ برسائے
گری ہے غش میں میری ماں یہ دیکھ کے بابا
تمہارے سر سے لپٹ جاؤں بس یہ ارماں ہے
نہ جانے وقت وہ آئے بھی یا نہیں آئے
اے کاش نکلے یہ جاں تم کو تھام کے بابا
یہ ہاتھ تھام کے شہزادی جس کو کہتے تھے
اے بابا اب اُسی بیٹی پہ یہ قیامت ہے
ردا بھی ملتی نہیں اہل شام سے بابا...
Comments
Post a Comment