سو گئی بالی سکینہ شام کے زندان میں
ہو گیا تبدیل زندان آج قبرستان میں
۱) ہر طمانچے پر سکینہ س پوچھتی ھی شمر (لعین ) سے
کیا یتیموں کے لیے لکھا ہے یہ قرآن میں
۲)لی گئی اجر رسالت میں سکینہ س اتنے زخم
آیتیں تریں تھیں جتنی مصطفی ص کی شان میں
۳)جہر یاں چہرے پہ لے کر جارہی ہے قبر میں
کاش آجائے سکینہ س باپ کی پہچان میں
۴)ماں تڑپ کر رہ گئی وقتِ رہائی جس گھڑی
بالیاں رکھیں گئیں لوٹے ہوئے سامان میں
۵) چار برسوں کی ضعیفہ بال ہیں سرکے سفید
نیل رخساروں پہ گوہر خون کے ہیں کان میں
۶) چھین لیں امت نے آکبر بی بی کی وہ نعمتیں
تذکرہ جن کا ہو ا تھا سورہء رحمان میں
Comments
Post a Comment